تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعرات، 8 فروری، 2018

پپیتہ


نام:۔

          عربی میں شجرالبیطخ ، اردو میں ارنڈ خربوزہ ، ارنڈ ککڈی، گجراتی میں پپیتی ،سندھی میں کاٹھ گدرہ اور انگریزی میں papaya پپایا۔

تعارف:۔

            ایک چھری دار درخت کا پھل ہے برابر خربوزے کے پتوں کی شکل ارنڈ کے پتوں سے ملتی جلتی ہے۔نراور مادہ پھول الگ الگ درختوں پر ہوتے ہیں۔ نر پھول لمبے اور لٹکے ہوئے گچھوں میں اور مادہ پھول چھوٹے چھوٹے گچھوں میں لگے ہوتے ہیں۔ اس کے جوہر موثرہ کا نام پے پین papain ہے نیز اس کے پتوں میں ایک ایلکلائڈ کرپین پایا جاتاہے۔ لیکن دواء مستعمل نہیں ہے 

رنگ:۔

             سبز، زرد و سُرخ

ذائقہ:۔

             خام تلخ و پختہ شیریں قدرے بد مزہ

مزاج :۔

            سرد و تر

مقدار خوراک:۔

            5 - 6تولہ

مقام پیدائش:۔

                اس کا اصل مسکن برازیل (امریکہ) ہے لیکن یہ پر تگیزوں کے ذریعے ہندوستان پہنچا اور اب تمامہندوستان مشرقی پاکستان کے باغات میں بویاجاتا ہے۔

مصلح:۔

                نمک و سرکہ

افعال و استعمال:۔

                پکا ہوا پپیتہ بطور ایک پھل کے کھایا جاتا ہے۔ اس میں حیاتین اے بی سی پائے جاتے ہیں ۔ہاضم مشتہی کا سر ریاح، مدر بول، مفتت حصات اور ملین ہے بھوک لگاتا ہے اور پتھری کو توڑ تا ہے۔نیز کرم شکم خصو صاً کیچووں کو ہلاک کرتا ہے۔ چونکہ کچے پپیتہ کا دودھ خراش پیداکرتا ہے۔ اس لئے داد اور عقرب گذیدہ کو لگانا نفع کرتا ہے اور اس میں کپڑا بھگو کر حمول کرنا مدرحیض اور مسقط حمل ہے۔ چنانچہ اسقاط حمل کی غرض سے دکن میں عورتیں کچے پھل کے دودھ میں کپڑاتر کر کے اندام نہانی میں رکھتی ہیں اس کا پختہ پھل پد ہضمی خوین بواسیر اور دائمی قبض کے لئے اور خام کا اچارامراض طحال کو مفید ہے۔ کچا پھل سخت گوشت کو جلد گلانے کے لئے بھی استعمال کیا جا تا ہے۔ پپیتہ کے بیج کرم کش تا ثیر رکھتے ہیں۔ پیٹ کے کیچووں کو نکالنے کے لئے انہیں شہد کے ساتھ دیا جاتا ہے۔ پتوں کو ابال کر ان کا جوشاندہ گھوڑوں کو بطورمسہل دیاجاتا ہے(غیر سمی)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot