تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

بدھ، 7 فروری، 2018

آم


نام:۔

           عربی میں انبج ، فارسی میں اَنبہ گجراتی میں آنبو اور Mango انگریزی میں 

تعارف:۔

            آم ایک بہت عام اور مشہور پھل ہے۔ ہند میں بکثرت ہوتا ہے۔ اس کی گٹھلی کی گِری میں قریباً دس فیصد یٹنک ایسڈ پا یا جاتا ہے۔ قدرے پکے گد رائے آموں کو اڑوسہ کے پتوں کی تہوں کے اندر رکھ کر پکایا جاتا ہے۔ اسے پال ڈالنا کہتے ہیں۔

رنگ:۔

             سبز ، سرخ اور زرد رنگوں کا ہوتا ہے۔

ذائقہ:۔

             خام ترش ، پختہ شیریں ، چاشنی دار اور خوشبو دار ۔

مزاج:۔

            خام سرد و خشک پہلے درجے میں پختہ گرم و تر دوسرے درجے میں پھل اور گٹھلی سرد و خشک پہلے درجے میں۔

مقدار خوراک:۔

            بقدر ہضم

افعال و استعمال:۔

             پختو آم مولد خون ، مسمن بدن ، ارواح ، معدہ ، گردہ ، مثانہ ، آنتوں کو قوت بخشتا ہے۔ مقوی باہ بھی ہے مگر قلمی قسم کا آم ثقیل ہوتا ہے اور دیر سے ہضم ہوتا ہے۔ اس کے خشک پھولوں کا سفوف جریان کے لئے اکسیر ہے اور قابض اور مقوی معدہ ہونے کی وجہ سے خستہ آم بقدر 3 ماشہ ہمراہ آب تازہ دستوں کو بند کرنے کے لئے کھلاتے ہیں۔ آم کو چوس کر کھانا زیادہ مفید ہے۔ اس سے امرس ، امچور ، اچار اور مربہ بھی بنا یا جا تا ہے۔ پکے آموں کو پتھر کی پنیر چکلا یا ٹاٹ پر نچوڑ کر رس تو سکھا لینے سے امرس تیار ہو جا تا ہے یہ زود ہضم خوش ذائقہ اور مقوی ہے۔ امچور دافع سکروی ہے۔ اور لیموں کے برابر فوائد رکھتا ہے۔ کچے آم کو اگر پر پکا کر اس کا پانی نچوڑ جائے اور استعمال کیا جائے تو لو زدگی کا خطرہ نہیں رہتا۔ آموں کو کھانے سے پہلے خوب دھولینا چاہیے تاکہ آم کا چیپ یا گوند جو آم کی ڈنڈی کے اردگرد جمی ہوتی ہے دور ہو جائے آم کا چیپ گلے میں خراش پیدا کرتا ہے۔ آموں کو پرف کی سرد آب میں تھوڑی دیر رکھ کر چو سا جائے تو خوش ذائقہ ہو جاتے ہیں اور ان کی حدت کم ہو جاتی ہے۔ آم کھانے کے بعد دودھ کی لسی پینا مفید ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot