تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

بدھ، 7 فروری، 2018

امرود



نام:۔

            کناری میں جام پھل ، سندھی میں جان پھل ، بنگالی میں پیارا ، مراٹھی میں پیرو اور انگریزی میں گو آوا

تعارف:۔

            ایک مشہور عام پھل ہے جو اکثر کھا یا جا تا ہے۔ دو قسم کا ہو تا ہے۔ ایک اندر سے سفید دوسرا سرخ۔ سرخ امرود کا دہی میں رائتہ لزیز ہوتا ہے ۔ اس درخت کی چھال میں 25٪ ٹینک ایسڈ پا یا جا تا ہے۔ بعض مصنفین نے امرود کا عربی نام کمثری لکھا ہے۔ حالانکہ کمثری عربی زبان میں ناشپاتی کا نام ہے۔ 

رنگ:۔

              خم سبز ، سفیدی مائل خوشبو دار۔

ذائقہ:۔

               کچا پھل کسیلا مگر پختہ شیریں دکھٹ مٹھا و خوش ذائقہ ۔

مزاج:۔

               سرد و تر پہلے درجے میں مائل بہ حرارت۔

مقدار خوراک:۔

              بقدر ہضم ۔

مقام پیدائش:۔

                ہندوستان و پاکستان۔ الہ آباد کا امرود مشہور ہوتا ہے۔

مصلح:۔

               سونٹھ ک ، مرچ سیاہ ، نمک طعام ملین ہے۔ 

افعال و استعمال:۔

                مفرح ، مقوی ہے۔ کچا قابض ہے۔ لیکن پختہ پھل بعد از طعام ملین ہے۔ قوت ہاضمہ کو تقویت دیتا ہے۔ دل و معدہ کو طاقت و فرحت بخشتا ہے۔ خفقان دور کرتا ہے۔ مالیخولیا ، زکام ، بوسیر ، قبض کے مریضوں کو نافع ہے۔ بھوک بڑھاتا ہے۔ اس کی چھال کے جوشاندہ سے ورم لِثہ میں غرغرے کراتے ہیں اسے بچوں کے خرج المقعد میں مقامی طور پر استعمال کرتے ہیں۔ اس کے پتوں کی راکھ جالی ہے۔ اس کے پھولوں کا لیپ آنکھ کے ورم کو تخلیل کرتا ہے۔ بیج پیٹ کے کیڑوں کے قاتل ہیں۔ اس کے پتے دستوں کے لئے مفید ہیں۔ کثرت استعمال سے نفخ و قراقر پیدا ہو تا ہے۔ موجودہ سائنس دانوں کی تحقیقات کی رد سے اس میں وٹامن اے اور سی کے علاوہ کیلسم ، لوہا اور فاسفورس موجودہ ہیں۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot