
نام:۔
عربی میں اجاص ، فارسی میں الو ، اردو میں آلوبخارا اور انگریزی میں پرونس۔
تعارف:۔
ایک مشہور عام پھل ہے۔ جو حجم کے لحاظ سے بیر سے لے کر آلو کے برابر ہوتا ہے۔
رنگ:۔
گہرا سرخ سیاہی مائل ہوتا ہے۔
ذائقہ:۔
ترش ، چاشنی دار اور مزے دار۔
مقدار خوراک:۔
دس دانے سے لے کر تین دانے تک بلکی حسب منشاء۔
مزاج:۔
ترش آلوبخارا عضلاتی اعصابی ہے۔ یعنی سرد خشک ہے۔ میٹھا اور شیریں سرد تر غذائی دوا ہے۔
افعال و اثرات:۔
ترش آلوبخارا اعصابی عضلاتی ہے یعنی کہ محرک عضلات ، محلل اعصاب اور مسکن غدد ہے۔ شیریں آلوبخارا اعصابی عضلاتی ہے۔ یعنی اعصابی محرک ، غدی محلل اور عضلاتی مسکن ہے۔
خواص:۔
ملین ، مسکن حرارت و صفرا داغ جوش خون۔
فوائد:۔
آلو بخارا چونکہ غذائی دوا ہے۔ اس لئے یہ پیٹ بھر کر کھایا جا تا ہے۔ اس کا غذا کے ساتھ کھانا ضعف معدہ اور قبض والے اشخاص کے لئے مفید ہے۔ مسکن حرارت و صفرا ہونے کی وجہ سے پیاس کی شدت کو تسکین دیتا ہے۔ منہ اور گلے کی خشکی جو پیاس کی وجہ سے محسوس ہو ہی ہو ۔ کے لئے اس کو بھگو کر اس کا نفوع پلاسا جا تا ہے۔ یاد رکھیں کہ ترش عضلات میں نچوڑ کی صورت پیدا کر دیتی ہے۔ جس سے رطوبات اخراج پانا شروع ہو جاتی ہیں۔ انہی اثرات کی وجہ سے یہ گلے اور منہ کی خشکی دور کرتا ہے۔
آلوبخارا پانچ دانے ، املی پانچ تولے پانی میں بھگو کر پلانا مسہل بلغم ہے۔ تپ و حرارت کی شدت کو دفع کرتا ہے۔ جگر میں تسکین پیدا کر کے صفراوی علامات کو روکتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں