تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

منگل، 6 فروری، 2018

آلو


نام:۔

               اردو ، پنجابی اور گجراتی میں آلو کہتے ہیں۔ سندھی میں پٹاٹا اور انگریزی میں پو ٹیٹو کہتے ہیں۔

تعارف:۔

               مشہور عام سبزی ہے۔ کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔

مقدار خوراک:۔

                  20 تولے تک بصورت سبزی۔

مقام پیدائش:۔

                 ہند و پاکستان میں کثرت سے کاشت کیا جا تا ہے۔

مزاج:۔

                سرد خشک ہے۔ غذا و دوائی ہے۔

افعال و اثرات:۔

               عضلاتی اعصابی ہے۔ یعنی محرک عضلات ، محلل اعصاب اور مسکن غدد ہے۔

خواص:۔

               قابض ، نافخ ، دیر ہضم اور ثقیل ہے۔

فوائد:۔

                 آلو عام طور پر تنہا ہا گوشت کے ہمراہ پکا کر کھا یا جا تا ہے اگرچہ غذائی دوا ہے ۔ لیکن ثقیل اور دیر ہضم ہے۔ قابض ہونے کے ساتھ ساتھ نافخ بھی ہے۔ چونکہ مسکن زرد و غشائے مُخاطی ہے اس لئے آگ سے جلے ہوئیے مقام پر اس کا بلا کرنا فوراً تسکین کا باعث ہوتا ہے۔ اور آبلہ پیدا نہیں ہونے دیتا۔ اس کی ترکیب یہ ہے کہ آلو کو ابال کو پکائیں پھر اسے کوٹ کر مقام سوختہ پر طلا کریں۔ جلد کے زخموں کو بند کرنے کے لئے بھی بہترین دوا کا کام دیتا ہے۔ عضلاتی محرک ہونے کی وجہ سے پھیپھڑوں کے افعال کو تیز کر دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب بھی کوئی بلغمی مریض اس تر کاری کو کھائیے گا۔ اسی دن سے اس کے پھیپھڑوں کے افعال تیز ہو کر کھانسی آنا شروع ہو جائے گی۔ جس کے چند دنوں تمام ملغم خارج ہو جا تا ہے۔ اگر مسلسل استعمال کیا جائے تو پھیپھڑوں میں سوزش پیدا کر دیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کی تپ دق یا عضلاتی تحریک کے مریض کو سخت نقصان دیتا ہے۔ بلکہ موجود نظریہ مفرد اعضا کے فرمان کے مطابق تپدق و سل پیدا کر تا ہے۔ صرف مرطوب مزاج کے لوگوں کے لئے ہی مفید ہو تا ہے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot